Posts

Showing posts from March, 2025
Image
42,000 سال پرانے گھوڑے کے جسم میں مائع خون دریافت! سائنسدان ایک منجمد بچھڑے کے باقیات سے معدوم گھوڑے کی نسل کو دوبارہ زندہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ روسی سائنسدان ایک ایسے گھوڑے کی نایاب باقیات سے اس کی معدوم نسل کو کلون کرنے کی تیاری کر رہے ہیں، جو 42,000 سال تک سائبیریا کی مستقل برف (permafrost) میں دفن رہا۔ یہ بچھڑا، جو پلائیسٹوسین عہد (Pleistocene Epoch) سے تعلق رکھتا ہے اور لینسکایا گھوڑے (Lenskaya horse) کی نسل سے سمجھا جاتا ہے، گزشتہ سال ورخویانسک (Verkhoyansk) کے علاقے میں مقامی افراد کو ملا تھا۔ حیرت انگیز دریافت یہ نایاب بچھڑا یاقوتسک، روس (Yakutsk, Russia) میں قائم میموتھ میوزیم (Mammoth Museum) منتقل کر دیا گیا، جہاں اس پر تحقیق کی جا رہی ہے۔ میوزیم کے ڈائریکٹر سیمین گریگوریو (Semyon Grigoriev) کے مطابق، ان کے میوزیم میں برفانی عہد کے کئی جانوروں کے محفوظ شدہ نمونے موجود ہیں، جن میں ایک میموتھ، ایک ہرن اور ایک بھیڑیا شامل ہیں۔ تاہم، یہ نیا دریافت شدہ بچھڑا اب تک کا سب سے بہتر محفوظ شدہ نمونہ ہے۔ گریگوریو کا کہنا تھا: "عمومی طور پر محفوظ شدہ باقیات نامکمل ہوتی ہیں، یا جسم ب...
Image
  "اینمل" مووی ریویو: ایک گینگسٹر ساگا جو دل اور دماغ ہلا دے بالی ووڈ کے ایکشن تھرلرز میں نیا معیار قائم کرنے والی سندیپ ریڈی وانگا کی فلم "اینمل" نے باکس آفس پر دھوم مچا دی ہے۔ رنبیر کپور کے اس نئے اوتار کو دیکھ کر فینز نہ صرف حیران رہ گئے بلکہ ان میں ایک الگ ہی جنون پیدا ہو گیا ہے۔ کہانی: ایک جذباتی اور پُرتشدد داستان "اینمل" ایک گینگسٹر ڈرامہ ہے جو باپ اور بیٹے کے رشتے اور انڈرورلڈ کے تشدد کے گرد گھومتی ہے۔ فلم کی کہانی ارجن سنگھ (رنبیر کپور) پر مرکوز ہے، جو ایک ایسے خاندان سے تعلق رکھتا ہے جہاں جذبات کا اظہار کمزوری سمجھا جاتا ہے۔ اس کا اپنے والد (انیل کپور) کے ساتھ پیچیدہ رشتہ کہانی کی بنیاد ہے۔ لیکن جب ارجن اپنی فیملی اور اپنی شناخت کے بیچ پھنس جاتا ہے، تو ایک انتہائی خوفناک اور خطرناک سفر کا آغاز ہوتا ہے۔ اداکاری: رنبیر کپور کا شاندار روپ رنبیر کپور کو ہم نے رومینٹک اور سافٹ کرداروں میں دیکھا ہے، مگر "اینمل" میں ان کا شدید، خطرناک اور پُرتشدد اوتار ایک نئی سطح پر ہے۔ ان کی اسکرین پریزنس اور ایکشن سینز دیکھنے لائق ہیں۔ دیگر کردار بھی شاندار...
Image
میری پہلی شادی دو طرفہ شدید پسند کی شادی تھی۔اس شادی کے ہونا ناممکن سا لگتا تھا۔ اس کی بہت سی وجوہات تھیں۔ خیر، کراچی آنے جانے میں پی آئی اے کی جو استعمال شدہ ٹکٹس تھیں وہ میں اپنے دراز میں چھپا کر رکھا کرتا تھا۔ مجھے لگتا تھا کہ یہ عشق توڑ چڑھنا ناممکن ہے کم از کم عشق کی نشانیاں ہی سنبھال کر رکھ لوں۔ میرے گھر میں نہ اماں کو کچھ معلوم تھا نہ ہی بہن کو بتایا تھا۔ خفیہ عشق فرما رہا تھا۔ ایک روز میں سویا ہوا تھا۔ مجھے امی نے سر پر آن کر جگایا۔ ان کے ہاتھ میں پی آئی اے کی ٹکٹس تھیں اور امی شدید غصے میں پوچھنے لگیں یہ سب کیا ہے ؟۔ پہلے پہل تو میں نے ڈر کے مارے بہانہ بنا دیا کہ امی یہ میری نہیں ہیں مگر اماں تو سرکاری سکول میں سینیئر سائنس ٹیچر تھیں وہ کونسا ان پڑھ تھیں کہ ٹکٹس کے اوپر لکھا نام نہ پڑھ سکتی ہوں۔جب کوئی چارہ نہ رہا تو میں نے سوچا کہ اب یہی موقعہ ہے، صاف بات کر دی جائے۔ اب جو ہو سو ہو۔ میں نے پھر سب صاف اُگل دیا۔ سب سے پہلا جھٹکا تو اماں تو لگا۔ وہ میرے بستر پر بیٹھ کر رونے لگ گئیں۔ بہن یہ سُن کر ہمارے پاس آ گئی۔ دوسرا صدمہ بہن کو پہنچا۔ میں نہیں جانتا تھا کہ بہن نے اپنے تئ...
Image
جعفر ایکسپریس کا المناک حادثہ: غفلت یا مقدر؟ پاکستانی ریل کا نظام آئے دن حادثات کا شکار رہتا ہے، لیکن جعفر ایکسپریس کا حالیہ المناک واقعہ ایک بار پھر حکام کی غفلت اور ناقص انفراسٹرکچر کو بے نقاب کر گیا ہے۔ بلوچستان کے علاقے بولان میں پیش آنے والے اس افسوسناک حادثے میں کئی قیمتی جانیں ضائع ہوئیں اور درجنوں افراد زخمی ہو گئے۔ یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب جعفر ایکسپریس، جو راولپنڈی سے کوئٹہ جا رہی تھی، بولان کے قریب پٹری سے اتر گئی۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق، بوسیدہ ریلوے ٹریک اور تیز رفتاری اس سانحے کی بنیادی وجوہات میں شامل ہو سکتے ہیں۔ تاہم، حتمی تحقیقات کے بعد ہی اصل وجوہات کا تعین کیا جا سکے گا۔ پاکستان میں ریلوے حادثات کوئی نئی بات نہیں۔ ماضی میں بھی کئی ٹرین حادثات رونما ہو چکے ہیں، جن میں ناقص انتظامات، پرانی بوگیاں، اور کمزور ریلوے ٹریک جیسے عوامل کارفرما رہے ہیں۔ ہر حادثے کے بعد حکومتی سطح پر تحقیقات کا اعلان کیا جاتا ہے، مگر عملی طور پر بہت کم اقدامات اٹھائے جاتے ہیں۔ جعفر ایکسپریس کے مسافروں نے بتایا کہ حادثے سے قبل ٹرین میں شدید جھٹکے محسوس کیے جا رہے تھے، مگر کسی قسم کی احتیاطی...